درد سینے میں اٹھے بھی تو دبائے رکھنا
درد سینے میں اٹھے بھی تو دبائے رکھنا
غم حالات سے ہر لمحہ نبھائے رکھنا
اپنے احساس کو آندھی سے بچائے رکھنا
اس اندھیرے میں کوئی شمع جلائے رکھنا
جانے کب کون کہاں تم سے سہارا مانگے
درد کی دھوپ میں کچھ پھول کھلائے رکھنا
رہ الفت میں غم دل کی شکایت بے سود
فرض ہے چاک گریباں کا چھپائے رکھنا
دل میں اک درد اٹھا بات لبوں پر آئی
کتنا مشکل ہے کوئی بات بھلائے رکھنا
ہم گزر جائیں گے اڑتے ہوئے لمحوں کی طرح
راہ میں شوق سے کانٹوں کو بچھائے رکھنا
ڈھونڈ تاریک اندھیروں میں اجالے ناشادؔ
کب تلک درد کی دنیا سے بنائے رکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.