درد تیرا میرے دل کو بے محابا مل گیا
درد تیرا میرے دل کو بے محابا مل گیا
یعنی خود قطرے سے آ کر آج دریا مل گیا
تم نے دیکھا اک نظر سب کچھ ہی گویا مل گیا
درد کا درماں ملا غم کا مداوا مل گیا
آج کیوں آئینہ دیکھا جا رہا ہے بار بار
سچ بتاؤ کیا تمہیں کوئی تمہیں سا مل گیا
دیکھ لینا داستان درد کی رنگینیاں
آنسوؤں میں اپنے اب خون تمنا مل گیا
سینکڑوں سجدے کیے میری جبین شوق نے
جس جگہ پر آپ کا نقش کف پا مل گیا
کیسے کیسے جوہروں کو پیس ڈالا چرخ نے
تیرے ہاتھوں اے اجل مٹی میں کیا کیا مل گیا
دخل شوق دل کو تھا میری بلا نوشی میں کچھ
چشم ساقی کی طرف سے کچھ اشارہ مل گیا
نامیؔٔ افسردہ شوق جستجو دل میں نہیں
ورنہ فرط شوق نے جب اس کو ڈھونڈا مل گیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.