درد یہ دل کا ہمیں تنگ کئے رہتا ہے
درد یہ دل کا ہمیں تنگ کئے رہتا ہے
کوئی خوشبو کی طرح سنگ کئے رہتا ہے
ہائے کیا خوب مصور ہے وہ اوپر والا
پھول پتوں پہ کئی رنگ کئے رہتا ہے
پیار سے اس نے بنائی ہے یہ پیاری دنیا
کیوں یہ انسان مگر جنگ کئے رہتا ہے
جس کی آہٹ سے رگ جاں پہ دھمک ہوتی ہے
دل کی دھڑکن کو وہی چنگ کئے رہتا ہے
اس کے آنے سے شب و روز مہک اٹھتے ہیں
سارے عالم کو وہ خوش رنگ کئے رہتا ہے
رنگ ہے نور ہے افشاں ہیں چراغاں سارے
وہ تصور کو بھی گل رنگ کئے رہتا ہے
چھیڑ دیتا ہے وہ جو ساز محبت رنکیؔ
گیت غزلوں میں نئے رنگ کئے رہتا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.