Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے

جواد شیخ

درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے

جواد شیخ

MORE BYجواد شیخ

    درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے

    اب تجھے قتل بھی کر دوں تو معافی ہے مجھے

    مسئلہ ایسے کوئی حل تو نہ ہوگا شاید

    شعر کہنا ہی مرے غم کی تلافی ہے مجھے

    دفعتاً اک نئے احساس نے چونکا سا دیا

    میں تو سمجھا تھا کہ ہر سانس اضافی ہے مجھے

    میں نہ کہتا تھا دوائیں نہیں کام آئیں گی

    جانتا تھا تری آواز ہی شافی ہے مجھے

    اس سے اندازہ لگاؤ کہ میں کس حال میں ہوں

    غیر کا دھیان بھی اب وعدہ خلافی ہے مجھے

    وہ کہیں سامنے آ جائے تو کیا ہو جوادؔ

    یاد ہی اس کی اگر سینہ شگافی ہے مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے