درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے
درگزر جتنا کیا ہے وہی کافی ہے مجھے
اب تجھے قتل بھی کر دوں تو معافی ہے مجھے
مسئلہ ایسے کوئی حل تو نہ ہوگا شاید
شعر کہنا ہی مرے غم کی تلافی ہے مجھے
دفعتاً اک نئے احساس نے چونکا سا دیا
میں تو سمجھا تھا کہ ہر سانس اضافی ہے مجھے
میں نہ کہتا تھا دوائیں نہیں کام آئیں گی
جانتا تھا تری آواز ہی شافی ہے مجھے
اس سے اندازہ لگاؤ کہ میں کس حال میں ہوں
غیر کا دھیان بھی اب وعدہ خلافی ہے مجھے
وہ کہیں سامنے آ جائے تو کیا ہو جوادؔ
یاد ہی اس کی اگر سینہ شگافی ہے مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.