دریائے آفتاب کی طغیانیت نہ دیکھ
اپنا وجود آپ پس عافیت نہ دیکھ
آنکھیں سیاہ نقطوں سے آگے نہ بڑھ سکیں
آئینۂ خیال کی مصروفیت نہ دیکھ
یہ دیکھ اب سوال بقائے یقین ہے
ٹوٹے ہوئے گمان کی معصومیت نہ دیکھ
آداب ہر شکستہ لبی کا لحاظ رکھ
ہر بات میں نزاکت گفتاریت نہ دیکھ
جمتے ہوئے غبار کا سایہ نہ سر پہ رکھ
اے قوسؔ اڑتی گرد کی دیواریت نہ دیکھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.