Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریائے جاں کے پار اترتے ہوئے مجھے

کلدیپ کمار

دریائے جاں کے پار اترتے ہوئے مجھے

کلدیپ کمار

MORE BYکلدیپ کمار

    دریائے جاں کے پار اترتے ہوئے مجھے

    دیکھا تھا ایک شخص نے مرتے ہوئے مجھے

    کتنی طویل تر تھی مرے یار کی گلی

    اک عمر لگ گئی ہے گزرتے ہوئے مجھے

    مجھ کو سزائے موت ملی ہے جو عشق میں

    تیری سزا ہے دیکھ تو مرتے ہوئے مجھے

    ایسا لگا کہ جیسے پکارے ہے کوئی شخص

    اکثر ہی اس گلی سے گزرتے ہوئے مجھے

    ہٹتا نہیں ہے ہائے وہ منظر نگاہ سے

    دیکھا تھا جب کسی نے سنورتے ہوئے مجھے

    مأخذ :
    • کتاب : آوازوں کا روشن دان (Pg. 130)
    • Author : کلدیپ کمار
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے