Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریائے خوں سے یا تو گزر جانا چاہیے

انیس اشفاق

دریائے خوں سے یا تو گزر جانا چاہیے

انیس اشفاق

MORE BYانیس اشفاق

    دریائے خوں سے یا تو گزر جانا چاہیے

    یا پھر اسی میں ڈوب کے مر جانا چاہیے

    یہ کیا کہ عمر عشق بتاں میں گزار دی

    اچھا سا کوئی کام بھی کر جانا چاہیے

    کوئی پکارتا ہے تجھے دل کے اس طرف

    دل ہی سے پوچھ تجھ کو ادھر جانا چاہیے

    لوٹ آئے ہیں درختوں کی شاخوں پہ سب پرند

    دن ڈھل چکا ہے مجھ کو بھی گھر جانا چاہیے

    کیا شہر شور ظلم میں میں بھی رہوں خموش

    کیا تیری طرح مجھ کو بھی ڈر جانا چاہیے

    اس قریۂ ستم میں بدن پر نہ رکھ اسے

    وہ وقت آ گیا ہے کہ سر جانا چاہیے

    شہ کے وظیفہ خوار ہیں سارے خبر نگار

    خبروں میں ایک یہ بھی خبر جانا چاہیے

    تھوڑی سی پی کے نشہ نہ تجھ کو چڑھے گا شیخ

    ہاتھوں میں جو سبو ہے وہ بھر جانا چاہیے

    جب ختم ہو چکا حق و باطل میں امتیاز

    کیسے کہوں کہ مجھ کو کدھر جانا چاہیے

    تو ہی بتا گھرا ہو اگر دشمنوں میں دوست

    منہ پھیر کے ادھر سے گزر جانا چاہیے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے