Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریائے تیرگی میں بکھرنا پڑا مجھے

وفا نقوی

دریائے تیرگی میں بکھرنا پڑا مجھے

وفا نقوی

MORE BYوفا نقوی

    دریائے تیرگی میں بکھرنا پڑا مجھے

    سورج کے ساتھ ساتھ اترنا پڑا مجھے

    دو چار دن نگاہ کا مرکز رہا کوئی

    پھر فاصلوں کا فیصلہ کرنا پڑا مجھے

    کیا جانے کس مزاج کے کتنے حبیب تھے

    اپنی ہی آستین سے ڈرنا پڑا مجھے

    آنکھوں سے عمر بھر نہ ملاقات ہو سکی

    بیکار آئنے میں سنورنا پڑا مجھے

    اک زندگی کو چھوڑ دیا موت کے لئے

    اک زندگی کے واسطے مرنا پڑا مجھے

    میٹھے سمندروں کے انہیں سے تھے سلسلے

    جن کھٹے پانیوں میں ٹھہرنا پڑا مجھے

    اک سچ کی آبرو کی حفاظت کے واسطے

    خود اپنے آپ ہی سے مکرنا پڑا مجھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے