دریا جو چڑھا ہے وہ اترنے نہیں دینا
دریا جو چڑھا ہے وہ اترنے نہیں دینا
یہ لمحۂ موجود گزرنے نہیں دینا
دنیا ہی نہیں دل کو بھی اس شہر ہوس میں
من مانی کسی حال میں کرنے نہیں دینا
محسوس نہیں ہوگی مسیحا کی ضرورت
یہ زخم ہی ایسا ہے کہ بھرنے نہیں دینا
مشکل ہے مگر کام یہ کرنا ہی پڑے گا
انسان کو انسان سے ڈرنے نہیں دینا
جس خواب میں روپوش ہو جینے کی تمنا
وہ خواب دل آویز بکھرنے نہیں دینا
گر دل کو جلا کر بھی دھواں کرنا پڑے تو
ان پودوں کو کہرے میں ٹھٹھرنے نہیں دینا
- کتاب : Rang hava main phel raha hai (Pg. 30)
- Author : obaid siddiqii
- مطبع : maktaba jamia limited (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.