دریا کا ان کو ہم کوئی قطرہ نہ دے سکے
دریا کا ان کو ہم کوئی قطرہ نہ دے سکے
بس اس لیے درخت بھی سایہ نہ دے سکے
میں تو سمجھ رہا تھا مرا ساتھ دیں گے وہ
مشکل گھڑی میں بھی جو دلاسہ نہ دے سکے
اتنے دکھا دئے ہیں ہمیں زندگی نے رنگ
کہ زندگی کو ہم کوئی چہرہ نہ دے سکے
یہ بات چھوڑ دے کہ مرے پاس کچھ نہ تھا
بس یہ بتا دے تو کہ تجھے کیا نہ دے سکے
ہم چاہتے تھے دل میں رہے عمر بھر مگر
مفلس تھے اس قدر کہ کرایہ نہ دے سکے
کرتے ہیں دوسروں کا مکاں راکھ وہ چراغ
اپنے مکان میں جو اجالا نہ دے سکے
شادابؔ اک سبق تو تجھے دے گئے وہ لوگ
رستہ بتا کے جو تجھے راستہ نہ دے سکے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.