Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا کا ان کو ہم کوئی قطرہ نہ دے سکے

صادق علی شاداب

دریا کا ان کو ہم کوئی قطرہ نہ دے سکے

صادق علی شاداب

MORE BYصادق علی شاداب

    دریا کا ان کو ہم کوئی قطرہ نہ دے سکے

    بس اس لیے درخت بھی سایہ نہ دے سکے

    میں تو سمجھ رہا تھا مرا ساتھ دیں گے وہ

    مشکل گھڑی میں بھی جو دلاسہ نہ دے سکے

    اتنے دکھا دئے ہیں ہمیں زندگی نے رنگ

    کہ زندگی کو ہم کوئی چہرہ نہ دے سکے

    یہ بات چھوڑ دے کہ مرے پاس کچھ نہ تھا

    بس یہ بتا دے تو کہ تجھے کیا نہ دے سکے

    ہم چاہتے تھے دل میں رہے عمر بھر مگر

    مفلس تھے اس قدر کہ کرایہ نہ دے سکے

    کرتے ہیں دوسروں کا مکاں راکھ وہ چراغ

    اپنے مکان میں جو اجالا نہ دے سکے

    شادابؔ اک سبق تو تجھے دے گئے وہ لوگ

    رستہ بتا کے جو تجھے راستہ نہ دے سکے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے