Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا کبھی اک حال میں بہتا نہ رہے گا

شہزاد احمد

دریا کبھی اک حال میں بہتا نہ رہے گا

شہزاد احمد

MORE BYشہزاد احمد

    دریا کبھی اک حال میں بہتا نہ رہے گا

    رہ جاؤں گا میں اور کوئی مجھ سا نہ رہے گا

    آسیب نظر آتے ہیں دن کو بھی یہاں پر

    اس شہر میں اب کوئی اکیلا نہ رہے گا

    اچھا ہے نہ دیکھیں گے نہ محسوس کریں گے

    آنکھیں نہ رہیں گی تو تماشا نہ رہے گا

    وہ خاک اڑے گی کہ نہ دیکھی نہ سنی ہو

    دیوانہ تو کیا چیز ہے صحرا نہ رہے گا

    یہ انجمن آرائی ہے اک رات کی مہمان

    تا صبح کوئی دیکھنے والا نہ رہے گا

    تو کچھ بھی ہو کب تک تجھے ہم یاد کریں گے

    تا حشر تو یہ دل بھی دھڑکتا نہ رہے گا

    کیا کیا نظر آتا تھا کہ موجود نہیں ہے

    یہ سوچ کے روتا ہوں کہ کیا کیا نہ رہے گا

    آخر مرے سینے کے بھی ناسور بھریں گے

    یہ باغ سدا رنگ دکھاتا نہ رہے گا

    ہوں ذرۂ ناچیز مجھے کل کی نہیں فکر

    مشہور جو ہیں نام انہی کا نہ رہے گا

    شہزادؔ بہت خوار کیا ہم سخنی نے

    کچھ دن در و دیوار سے یارانہ رہے گا

    مأخذ :
    • کتاب : Deewar pe dastak (Pg. 292)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے