دریا کی روانی مرے لہجے میں نہیں ہے
دریا کی روانی مرے لہجے میں نہیں ہے
میں آگ ہوں پانی مرے لہجے میں نہیں ہے
رکھنا ہے مجھے مان حقیقت کا جہاں میں
سو جھوٹی کہانی مرے لہجے میں نہیں ہے
جس درجہ تری یاد میں جلتا ہے مرا دل
اس درجہ گرانی مرے لہجے میں نہیں ہے
کیوں لفظ میرے لب پہ ٹھہرتے ہیں ابد تک
کیا نقل مکانی مرے لہجے میں نہیں ہے
چہروں کے خد و خال خد و خال ہیں یعنی
یادوں کی کہانی مرے لہجے میں نہیں ہے
دیکھوں تو فداؔ لفظ ہے احساس کا حاصل
سوچوں تو معانی مرے لہجے میں نہیں ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.