Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا کی تشنگی میں انساں کی بے بسی میں

جینا قریشی

دریا کی تشنگی میں انساں کی بے بسی میں

جینا قریشی

MORE BYجینا قریشی

    دریا کی تشنگی میں انساں کی بے بسی میں

    پایا تجھے ہے یا رب دل کی شکستگی میں

    تیری کمی ستائے ہر غم میں ہر خوشی میں

    رہتا ہے آج بھی تو اس آنکھ کی نمی میں

    شاید کبھی پڑے ہوں ان پر بھی پاؤں تیرے

    چوما ہے پتھروں کو ہم نے تری گلی میں

    آنکھیں وہ تیرے جیسی تجھ سا حسین چہرا

    ہم ڈھونڈتے رہے ہیں تجھ کو ہی ہر کسی میں

    مجھ پر کھلا نہیں ہے یہ راز ہست میرا

    کہنے کو خاک چھانی ہے دشت آگہی میں

    روئیں بجھا کے مجھ کو پھر غم زدہ ہوائیں

    میں شمع آخری تھی اس شب کی تیرگی میں

    اکتا گئی ہوں شاید پتھر کی مورتوں سے

    لگتا نہیں ہے اب یہ دل بھی صنم گری میں

    قید حیات پر دل دیوانہ وار ناچے

    مسرور ہے کہ آیا تیری سپردگی میں

    کافر جو کہہ رہے تھے سب جانتے تھے جیناؔ

    پیشانی نقش پا پہ رکھی تھی بے خودی میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے