دریا مٹا رہے تھے سمندر مٹا دیا
دریا مٹا رہے تھے سمندر مٹا دیا
گھر گھر کے کھیل میں ہمیں نے گھر مٹا دیا
دل کو سلیٹ مان کے کاریگری کری
پھر عشق پہ بنا ہوا منظر مٹا دیا
ہم ہاتھ سے مٹا رہے تھے اپنے نقش پا
ایسے مٹایا پھر کے مقدر مٹا دیا
وہ کہتے ہیں وہ دیتا ہے بھر بھر کے رحمتیں
میرے خدا نے تو مرا چھپر مٹا دیا
جو ریت پہ لکھا تھا وہ ہرگز مٹا نہیں
دیوار پہ لکھا ہوا اکثر مٹا دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.