Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریا نہیں سراب ہے میں نے کہا نہ تھا

اشرف یعقوبی

دریا نہیں سراب ہے میں نے کہا نہ تھا

اشرف یعقوبی

MORE BYاشرف یعقوبی

    دریا نہیں سراب ہے میں نے کہا نہ تھا

    دنیا طلسم خواب ہے میں نے کہا نہ تھا

    چھونا اسے عذاب ہے میں نے کہا نہ تھا

    اس کا بدن رباب ہے میں نے کہا نہ تھا

    پھر بھی تو اس میں بوئے وفا ڈھونڈھتا رہا

    وہ کاغذی گلاب ہے میں نے کہا نہ تھا

    جو تیرے ارد گرد ہوائیں ہیں ان کے پاس

    ہر سانس کا حساب ہے میں نے کہا نہ تھا

    پچھتا رہا ہے دوست کو اپنے بلا کے گھر

    وہ فطرتاً خراب ہے میں نے کہا نہ تھا

    وہ شہ سوار ہے جو خوشی کی تلاش میں

    غم اس کا ہم رکاب ہے میں نے کہا نہ تھا

    مرعوب آپ کیوں ہوئے اس کے خطاب سے

    مانگا ہوا خطاب ہے میں نے کہا نہ تھا

    پڑھ کر سنور سکا نہ کوئی آج تک جسے

    وہ فالتو کتاب ہے میں نے کہا نہ تھا

    کل جس کو دیکھنے میں گئی روشنی تری

    اشرفؔ وہ آفتاب ہے میں نے کہا نہ تھا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے