Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریاؤں کو حال سنا کر رقص کیا

محمد مستحسن جامی

دریاؤں کو حال سنا کر رقص کیا

محمد مستحسن جامی

MORE BYمحمد مستحسن جامی

    دریاؤں کو حال سنا کر رقص کیا

    صحراؤں کی خاک اڑا کر رقص کیا

    قیس تمہاری سنت ایسے زندہ کی

    ہاتھوں میں کشکول اٹھا کر رقص کیا

    قیس مجھے اس بات پہ حیرت ہوتی ہے

    تو نے کیسے دشت میں جا کر رقص کیا

    ان لوگوں کی حالت دیکھنے والی تھی

    جن لوگوں نے وجد میں آ کر رقص کیا

    جب میری آواز نہ کانوں تک پہنچی

    پھر میں نے تحریر میں آ کر رقص کیا

    نیلی چھت پہ لا محدود پرندے تھے

    آج کسی نے اشک بہا کر رقص کیا

    بھید کھلا جس شخص پہ تیرے ہونے کا

    اس نے تیرے قرب کو پا کر رقص کیا

    چھن چھنا چھن چھن چھن چھن کی آئی صدا

    گھنگھرو پہنے ہوش گنوا کر رقص کیا

    ستحسنؔ میں جامیؔ ہوں منصورؔ نہیں

    دلبر کو اشعار سنا کر رقص کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے