Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دریاؤں میں رہتے ہوئے پیاسا تو نہیں ہوں

رضیہ سبحان

دریاؤں میں رہتے ہوئے پیاسا تو نہیں ہوں

رضیہ سبحان

MORE BYرضیہ سبحان

    دریاؤں میں رہتے ہوئے پیاسا تو نہیں ہوں

    پیاسا جو ہے مدت سے وہ صحرا تو نہیں ہوں

    کیا جانئے دنیا میں تری ہوں کہ نہیں بھی

    رہتے ہوئے موجود میں کھویا تو نہیں ہوں

    وہ ساتھ مرے چاند ستارا ہے فلک ہر

    اے دوست شب ہجر میں تنہا تو نہیں ہوں

    تم وہم و گماں جان کے انجان نہ ہونا

    اک ٹھوس حقیقت ہوں میں دھوکا تو نہیں ہوں

    چاہے تو وہ ساحل سے کرے ایک اشارا

    میں ڈوب رہا ہوں ابھی ڈوبا تو نہیں ہوں

    تھا فیصلہ اس ترک وفاداری کا باہم

    تم بھول گئے میں تمہیں بھولا تو نہیں ہوں

    حیرت سے بھلا کیوں مجھے تکتا ہے زمانہ

    اے پردۂ افلاک تماشا تو نہیں ہوں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے