درکار تھا قرار بلانا پڑا اسے
آواز دی تو لوٹ کے آنا پڑا اسے
میں کون ہوں کہاں سے ہوں اور کس کا پیار ہوں
بھولا ہوا تھا مجھ کو بتانا پڑا اسے
جاتے ہوئے سبھی سے ملایا تھا اس نے ہاتھ
اور سب میں میں بھی تھا سو ملانا پڑا اسے
میری سبھی دعاؤں کا محور وہی تو تھا
نا چاہتے ہوئے بھی بھلانا پڑا اسے
احمدؔ اسے بتاتا رہا ہجر موت ہے
مانا نہیں تو مر کے دکھانا پڑا اسے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.