درمیاں اب مراسلات کہاں
درمیاں اب مراسلات کہاں
وہ مراسم معاملات کہاں
بخت میں وہ تجلیات کہاں
اب وہ پہلے سی کائنات کہاں
مہرباں ہم پہ اب حیات کہاں
دن کہاں دن ہے رات رات کہاں
پھر قضا لائی ان کے کوچے میں
دام تقدیر سے نجات کہاں
ہم کو پل پل کی ہے خبر ساری
آپ ہوتے ہیں رات رات کہاں
اب نگاہ کرم ہوئی لیکن
اب وہ پہلے سی خواہشات کہاں
سعدیؔ سنتے نہیں کسی کی وہ
اور پھر تیری بات بات کہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.