درمیاں اپنے اب وہ بات نہیں
درمیاں اپنے اب وہ بات نہیں
پہلے جیسے معاملات نہیں
ساری محفل پہ ہے نظر تیری
میری جانب ہی التفات نہیں
عشق لاحق ہوا تو ہو ہی گیا
اس مصیبت سے اب نجات نہیں
اہل مجلس سلامتی تم پر
گفتگو میری مجھ سے بات نہیں
اے خدا میں تو بس یہی سمجھا
میں نہیں تو یہ کائنات نہیں
آدمی کی عجیب فطرت ہے
رشتے ہیں اور تعلقات نہیں
جانے کس کی دعا میں ہوں شامل
آج راہوں میں مشکلات نہیں
ہے تو ہے تنگ راہ عمر حیات
لاکھ کہیے کہ پل صراط نہیں
دستکیں دے کے تھک گیا عاقبؔ
اب یہ دل شہر ممکنات نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.