درمیان گناہ و ثواب آدمی
ہے خود اپنے لئے ہی عذاب آدمی
یہ زمیں جس خطا کی بنی تھی سزا
میں وہی تو ہوں خانہ خراب آدمی
حل معمے کا جیسے معما کوئی
بس کہ ہے آدمی کا جواب آدمی
دیکھ بے ساختہ عکس گھبرا گیا
شیشے کے سامنے بے حجاب آدمی
فلسفہ بھی خودی فلسفی بھی خودی
آپ طالب ہے آپ ہی کتاب آدمی
حاشیہ ہے کبھی اور کبھی رنگ ہے
جیسے جام آدمی اور شراب آدمی
موت دے بھی گئی ہے جواب ازل
اور کھڑا رہ گیا لا جواب آدمی
مجھ سے جل تھل ہوا ہے مرا اندروں
میں نے کر ہی دیا بے نقاب آدمی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.