درمیاں فاصلہ بڑھاتے ہوئے
درمیاں فاصلہ بڑھاتے ہوئے
کتنا خوش تھا وہ دور جاتے ہوئے
خون پوروں سے ہو گیا جاری
برف سے انگلیاں ہٹاتے ہوئے
ہم کسی اور کو بھی دیکھیں کیا
آپ کو آئنہ دکھاتے ہوئے
کیا اداسی اترنے لگتی ہے
میرؔ کا شعر گنگناتے ہوتے
ایک نقطے پہ مل گئے دونوں
ہجر کا دائرہ بناتے ہوئے
جس کے درشن کو نین ترسے ہیں
کیسے دیکھیں گے اس کو جاتے ہوئے
ہم کنارے سے آ لگے عاصمؔ
آخری شخص کو بچاتے ہوئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.