Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دروغ کے امتحاں کدے میں سدا یہی کاروبار ہوگا

عبد الحمید عدم

دروغ کے امتحاں کدے میں سدا یہی کاروبار ہوگا

عبد الحمید عدم

MORE BYعبد الحمید عدم

    دروغ کے امتحاں کدے میں سدا یہی کاروبار ہوگا

    جو بڑھ کے تائید حق کرے گا وہی سزاوار دار ہوگا

    بلا غرض سادہ سادہ باتوں سے ڈال دیں رسم دوستی کی

    جو سلسلہ اس طرح چلے گا وہ لازماً پائیدار ہوگا

    چلو محبت کی بے خودی کے حسین خلوت کدے میں بیٹھیں

    عجیب مصروفیت رہے گی نہ غیر ہوگا نہ یار ہوگا

    ترے گلستاں کی آبرو ہے مہک تری انفرادیت کی

    تو کسمپرسی سے بجھ بھی جائے تو غیرت نو بہار ہوگا

    جہاں نہ تو ہو نہ کوئی ہمدرد ہو نہ کوئی شریف دشمن

    میں سوچتا ہوں مجھے وہ ماحول کس طرح سازگار ہوگا

    بہشت میں بھی جناب زاہد تمہیں نہ ترجیح مل سکے گی

    وہاں بھی خوش ذوق عاصیوں کا تپاک سے انتظار ہوگا

    عدمؔ کی شب خیزیوں کے احوال یوں سناتے ہیں اس کے محرم

    کہ سننے والے یہ مان جائیں کوئی تہجد گزار ہوگا

    مأخذ :
    • کتاب : Rang-e-Gazal (Pg. 82)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے