درپیش ہر قدم پہ ہیں پرخار راستے
درپیش ہر قدم پہ ہیں پرخار راستے
انجان منزلوں کے یہ دشوار راستے
محرومی اضطراب اداسی شکستگی
جس سمت جائیے ہیں یہی چار راستے
پر پیچ گھاٹیوں سے مجھی کو لگاؤ تھا
تھے ورنہ میرے سامنے ہموار راستے
للکارتے ہیں میرے عزائم کو بارہا
ہیں میرے حوصلوں کے طلب گار راستے
راہیؔ قدم قدم پہ نیا ایک موڑ ہے
ہر راستے سے نکلے ہیں دو چار راستے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.