درس آرام میرے ذوق سفر نے نہ دیا
درس آرام میرے ذوق سفر نے نہ دیا
مجھ کو منزل پہ بھی ظالم نے ٹھہرنے نہ دیا
رقص کرتی رہی طوفان میں کشتی میری
میری ہمت نے مجھے پار اترنے نہ دیا
زندگی موت سے بد تر تھی پر اے وعدۂ دوست
لذت کشمکش شوق نے مرنے نہ دیا
ملتفت کل نظر آتی تھیں نگاہیں ان کی
کہیں دھوکا تو مجھے میری نظر نے نہ دیا
یوں تو رہنے کو پریشانیٔ خاطر ہی رہی
تیری زلفوں کو مگر میں نے بکھرنے نہ دیا
پھول تو پھول تھے اے خانہ بر انداز چمن
تو نے کانٹوں سے بھی دامن مجھے بھرنے نہ دیا
انہیں الفاظ میں ہے میری کہانی افضلؔ
غم نے جینے نہ دیا شوق نے مرنے نہ دیا
- کتاب : Kalam-e-aizaz afzal (Pg. 116)
- Author : Aizaz Afzal
- مطبع : Usmania Book Depot
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.