درون دل جو چراغ جلتے رہے مسلسل
درون دل جو چراغ جلتے رہے مسلسل
ہیں ان سے آنکھوں میں نور کے سلسلے مسلسل
کہیں پہ مرتے ہیں بھوک سے کچھ یتیم بچے
کہیں پہ کاسے ہیں سائلوں کے بھرے مسلسل
مری اداسی پہ اس طرح تو اداس مت ہو
کہ زخم رہتے نہیں ہیں اکثر ہرے مسلسل
وہ خواب آنکھوں میں بھر سکے یا انہیں گنوا دے
وہ اپنے ڈر پہ تو بات کھل کر کرے مسلسل
کبھی خوشی میں بھی اشک آنکھوں میں آ گئے اور
کہیں اداسی میں مسکرانا پڑے مسلسل
یہ اس کی ضد میں انعمتا نیندوں سے لڑ پڑی تھیں
ہم اپنی آنکھوں سے دیر تک شب لڑے مسلسل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.