Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درون ذات کا اظہار کرنے والے ہیں

نور امروہوی

درون ذات کا اظہار کرنے والے ہیں

نور امروہوی

MORE BYنور امروہوی

    درون ذات کا اظہار کرنے والے ہیں

    عجیب لوگ ہیں حد پار کرنے والے ہیں

    امیر شہر کی سفاکیوں کو کیا معلوم

    پھر اس کے بعد جو نادار کرنے والے ہیں

    سب آئے ہیں مری تیمار داریوں کے لیے

    مگر یہ لوگ تو بیمار کرنے والے ہیں

    پھر ان کو مسجد و مندر کی فکر کیا ہوگی

    جو ہر مکان کو مسمار کرنے والے ہیں

    شکم کے بوجھ سے فاقہ زدہ لکهاری بھی

    قلم کی نوک کو اوزار کرنے والے ہیں

    کسی فقیر کی محرومیوں سے ناواقف

    فروغ گنبد و مینار کرنے والے ہیں

    ہمیں سلیقۂ اظہار کی ہے فکر بہت

    ہم اپنے لفظ کو معیار کرنے والے ہیں

    حقیقتوں کے طلب گار ہی زمانے میں

    خدا کی ذات کا انکار کرنے والے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے