Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درون ذات تری دسترس میں آئے بغیر

احمد ایاز

درون ذات تری دسترس میں آئے بغیر

احمد ایاز

MORE BYاحمد ایاز

    درون ذات تری دسترس میں آئے بغیر

    ہم اپنے آپ سے نکلیں گے سر جھکائے بغیر

    عجیب خواہش الفت ہے دل گرفتہ کی

    کہ عشق بڑھتا رہے درد کو بڑھائے بغیر

    عجیب لمس تھا کاندھے پہ اس کے رکھتے ہی سر

    سسک کے رو پڑے ہم حال دل سنائے بغیر

    یہ احتجاج گلستاں ہے کیوں یہ خوشبوئیں

    شناخت پاتی نہیں گل سے دور جائے بغیر

    جب ان سے صرف اشاروں میں بات ہے ممکن

    تو شرط رکھ دی ہے کیجے نظر ملائے بغیر

    دلوں کو جاننے والے دل فسردہ کی

    کبھی تو سن کوئی فریاد ہاتھ اٹھائے بغیر

    اسے بھی چین کہاں مجھ سے روٹھ جانے پر

    مجھے سکون کہاں اس کو بھی منائے بغیر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے