Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

درون ذات کا منظر زمانے پر نہیں کھولا

اقبال طارق

درون ذات کا منظر زمانے پر نہیں کھولا

اقبال طارق

MORE BYاقبال طارق

    درون ذات کا منظر زمانے پر نہیں کھولا

    بسر اک رات کرنی ہے ابھی بستر نہیں کھولا

    مسافر ہوں میں بھوکا ہوں صدائیں دیں بہت لیکن

    دریچے کھول کر دیکھے کسی نے گھر نہیں کھولا

    میں تجھ سے مانگتا ہوں اس لیے مولا نڈر ہو کر

    کہ جب مانگا مرے اعمال کا دفتر نہیں کھولا

    یہاں پر ہو کا عالم ہے یہاں آسیب بستے ہیں

    مقفل ہے کئی برسوں سے دل کا در نہیں کھولا

    تماشا بن گیا آزاد ہو کر سب کی نظروں میں

    قفس کھولا مگر صیاد تو نے پر نہیں کھولا

    پس دیوار تیری یاد میں روئے بہت لیکن

    سر بازار ہم نے یار اپنا سر نہیں کھولا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے