دروازہ کوئی گھر سے نکلنے کے لئے دے
دروازہ کوئی گھر سے نکلنے کے لئے دے
بے خوف کوئی راستہ چلنے کے لیے دے
آنکھوں کو عطا خواب کئے شکریہ لیکن
پیکر بھی کوئی خوابوں میں ڈھلنے کے لیے دے
پانی کا ہی پیکر کسی پربت کو عطا کر
اک بوند ہی ندی کو اچھلنے کے لیے دے
سہمی ہوئی شاخوں کو ذرا سی کوئی مہلت
سورج کی سواری کو نگلنے کے لیے دے
سب وقت کی دیوار سے سر پھوڑ رہے ہیں
روزن ہی کوئی بھاگ نکلنے کے لیے دے
سیلاب میں ساعت کے مجھے پھینکنے والے
ٹوٹا ہوا اک پل ہی سنبھلنے کے لیے دے
محفوظ جو ترتیب عناصر سے ہیں اسرار
تو خول کو اک آنچ پگھلنے کے لیے دے
تخئیل کو تخلیق کی توفیق عطا کر
پھر پہلو سے اک چیز نکلنے کے لیے دے
- کتاب : Rasta Ye Kahin Nahin Jata (Pg. 11)
- Author : Sheen Kaaf Nizam
- مطبع : Vagdevi Publication (2010)
- اشاعت : 2010
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.