دروازے کے اندر اک دروازہ اور
دروازے کے اندر اک دروازہ اور
چھپا ہوا ہے مجھ میں جانے کیا کیا اور
کوئی انت نہیں من کے سونے پن کا
سناٹے کے پار ہے اک سناٹا اور
کبھی تو لگتا ہے جتنا ہے کافی ہے
اور کبھی لگتا ہے اور ذرا سا اور
سچ کہنے پر خوش ہونا تو دور رہا
کیا زمانے نے مجھ کو شرمندہ اور
عجب مسافر ہوں میں میرا سفر عجیب
میری منزل اور ہے میرا رستہ اور
اوروں جیسے اور نہ جانے کتنے ہیں
کوئی کہاں ہے لیکن میرے جیسا اور
- کتاب : Vajood (Pg. 45)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.