دشت آنکھوں میں تھا آواز میں ویرانی تھی
دشت آنکھوں میں تھا آواز میں ویرانی تھی
کھا گیا شہر اسے کہتے ہیں دیوانی تھی
میں نے خود پر کبھی ہونے نہ دی ظاہر لیکن
مجھ میں تیری کمی ہر شخص نے پہچان لی تھی
جب تلک عشق سناتا رہا ہم سنتے رہے
بعد اس کے بھی کہانی بڑی بے معنی تھی
لمس اس دھوپ کا کافی تھا سمجھ جانے کو
برف تھا جسم مگر روح رواں پانی تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.