دشت باراں کی ہوا سے پھر ہرا سا ہو گیا
دشت باراں کی ہوا سے پھر ہرا سا ہو گیا
میں فقط خوشبو سے اس کی تازہ دم سا ہو گیا
اس کے ہونے سے ہوا پیدا خیال جاں فزا
جیسے اک مردہ زمیں میں باغ پیدا ہو گیا
پھر ہوائے عشق سے آشفتگی خوباں میں ہے
ان دنوں میں حسن بھی آزار جیسا ہو گیا
ہے کہیں محصور شاید وہ حقیقت عہد کی
جس کا رستہ دیکھتے اتنا زمانہ ہو گیا
غم رہا ہے حال کہنا دل کا اس بت سے منیرؔ
جس کے غم میں اپنے دل کا حال ایسا ہو گیا
- کتاب : kulliyat-e-muniir niyaazii (Pg. 522)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.