دشت احساس میں ہم اتنے اکیلے کب تھے
دشت احساس میں ہم اتنے اکیلے کب تھے
دکھ تو پہلے بھی تھے پر اتنے گھنیرے کب تھے
ہم تو نکلے تھے ہواؤں کا مقدر لے کر
ہم کسی موڑ پہ دم لینے کو ٹھہرے کب تھے
جیسے انجان کوئی جیسے کوئی بیگانہ
خود سے کترا کے ہم ایسے بھی نکلتے کب تھے
بغض کی دھوپ سے ہم بھاگ کے جاتے تو کہاں
شہر احباب میں وا دل کے دریچے کب تھے
ہر طرف شاخوں پہ لٹکی تھی صباؔ خاموشی
رات کے پیڑ میں آواز کے جھولے کب تھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.