دشت غربت میں اگر ساتھ تمہارا ہوتا
دشت غربت میں اگر ساتھ تمہارا ہوتا
کیوں نہ صدیوں کا سفر ہم کو گوارا ہوتا
اپنی تزئین سے کچھ وقت بچا کر جاناں
میرے ماحول کی زلفوں کو سنوارا ہوتا
اپنے مسند سے ذرا نیچے اتر کر تو نے
ایک لمحہ ہی مرے ساتھ گزارا ہوتا
رک نہ جاتا وہ کسی کوہ گراں کی مانند
تو نے گر وقت کے دریا کو پکارا ہوتا
میرے بے نور دریچوں میں ضیا کی خاطر
کوئی جگنو کوئی سورج کوئی تارا ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.