دشت جنوں میں قیس کی تعظیم کی گئی
دشت جنوں میں قیس کی تعظیم کی گئی
ہر بات اہل عشق کی تسلیم کی گئی
دل میں محبتیں تو دعائیں ہیں ہاتھ پر
ہر دور میں فقیر کی تکریم کی گئی
محنت کو بھوک ملتی ہے دولت کو ہر خوشی
اسباب جاں کی کیسی یہ تقسیم کی گئی
کیا کیا حیات و مرگ کے پیش آئے مرحلے
تخریب کی گئی کبھی تنظیم کی گئی
غیروں کے جارحانہ عزائم کے باوجود
تسلیم میرے شعر کی اقلیم کی گئی
حسن وجود زن کے کرشمے تو دیکھیے
کیا خوب رنگ و نور کی تجسیم کی گئی
زندان شب میں پھینکا گیا آفتاب کو
آئین صبح میں کوئی ترمیم کی گئی
راہیؔ عذاب آگہی مشکل تھا اس لیے
دنیا میں جستجوئے زر و سیم کی گئی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.