دشت خالی کو خوش آثار کیا جائے گا
دشت خالی کو خوش آثار کیا جائے گا
آج پھر عشق پہ اصرار کیا جائے گا
کھنکھناتے ہوئے لفظوں کی ہوسکاری میں
خامشی کو زر اظہار کیا جائے گا
عشق کے باب میں در آیا بہت شور انا
اب تو دروازہ بھی دیوار کیا جائے گا
کیوں رسد بند ہوئی بوئے گل زیبا کی
اے صبا کیا ہمیں بیمار کیا جائے گا
آج مصروف ہیں ہم اپنی ہی یکجائی میں
پھر کسی دن تمہیں ہموار کیا جائے گا
- کتاب : جسم کا برتن سرد پڑا ہے (Pg. 32)
- Author : امیر حمزہ ثاقب
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2019)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.