دشت تعبیر میں آنکھوں کو جلانے کے لئے
دشت تعبیر میں آنکھوں کو جلانے کے لئے
رات آئی تھی ہمیں خواب دکھانے کے لئے
دن کو ہر گام پہ وہ ساتھ تھا سائے کی طرح
شام آتے ہی ہمیں چھوڑ کے جانے کے لئے
یاد کرنا بھی خطا یاد نہ کرنا بھی خطا
ہم تو جیتے رہے الزام اٹھانے کے لئے
جانے کیوں دشت تمنا میں بہار آ پہنچی
ہم ہی کیا کم تھے یہاں خاک اڑانے کے لئے
چشم ویراں کا بھلا کس سے مداوا ہوتا
تم ہی آ جاتے کبھی ہم کو رلانے کے لئے
شہر دل تند ہواؤں کا ہے مسکن راشدؔ
کون آئے گا یہاں شمع جلانے کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.