دشت طلب میں کب سے اکیلا کھڑا ہوں میں
دشت طلب میں کب سے اکیلا کھڑا ہوں میں
جس کا نہیں جواب کوئی وہ صدا ہوں میں
کس کی تلاش ہے مجھے اپنے وجود میں
وہ کون کھو گیا ہے جسے ڈھونڈھتا ہوں میں
یہ میں نے کب کہا تھا کہ ٹھہرو مرے لیے
دیکھا تو ہوتا مڑ کے کہاں رہ گیا ہوں میں
ہے کس کا انتظار تجھے راہ رفتگاں
تیری حدوں سے دور بہت جا چکا ہوں میں
مدت کے بعد لوٹ کے گھر آ گیا تو ہوں
اب سوچنے لگا ہوں کوئی دوسرا ہوں میں
- کتاب : سکوت دشت (Pg. 55)
- Author : اقبال انجم
- مطبع : ایجوکیشنل پبلشنگ ہاؤس دہلی۔6 (2019)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.