دشت الفت میں بھٹکتا ہوا آہو تو ہے
دشت الفت میں بھٹکتا ہوا آہو تو ہے
میں ہوں ریحان محبت مری خوشبو تو ہے
دھوپ میں میرے لیے سرد ہوا کا جھونکا
اور راتوں میں چمکتا ہوا جگنو تو ہے
غم دل کا کوئی عنوان نہیں ہو سکتا
اس فسانے کا جو روشن ہے وہ پہلو تو ہے
تو نے بخشا ہے ہر اک چیز کو پیکر یارب
رکھنے والا بھی ہر اک چیز پہ قابو تو ہے
مجھ کو ہے تیری کریمی پہ بھروسہ یارب
میرا خالق مرا آقا مرا شاہو تو ہے
تیری یہ شان ہمہ گیری کوئی کیا سمجھے
عرش پہ جلوہ فگن فرش پہ ہر سو تو ہے
مغربی شور شرابے ہیں اندھیرے دائمؔ
اہل موسیقی ہے سنگیت کا جگنو تو ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.