Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت ہیں نوحہ کناں شہر کی ویرانی پر

اصغر علی عباس

دشت ہیں نوحہ کناں شہر کی ویرانی پر

اصغر علی عباس

MORE BYاصغر علی عباس

    دشت ہیں نوحہ کناں شہر کی ویرانی پر

    کس نے اس شہر کی بنیاد رکھی پانی پر

    اک شرر بھید کے مانند چھپا ہے دل میں

    ایک وہ رنج کہ ظاہر نہیں پیشانی پر

    حبس کی رت میں چلے سانس غنیمت سمجھو

    نور کی ایک کرن چاند ہے زندانی پر

    کون جانے کہ یہ اسرار کھلیں گے کیسے

    کوئی رنجور نہ ہو بے سر و سامانی پر

    تیرگی اور بڑھی جاتی ہے رفتہ رفتہ

    آج کیوں رات کمر بستہ ہے عریانی پر

    جسم کی حد سے پرے کوئی کھڑا سوچتا ہے

    کیسے اب ریت کی دیوار بنے پانی پر

    آسماں تیری لحد کھود رہا ہے کوئی

    اب زمیں اور کسے لائے نگہبانی پر

    اس فسوں کار محبت میں یہی ہوتا ہے

    ہونٹ خاموش رہیں آنکھ ہو طغیانی پر

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے