Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت جو آج ہے کل قریۂ جاں بھی ہوگا

شفیق ندوی

دشت جو آج ہے کل قریۂ جاں بھی ہوگا

شفیق ندوی

MORE BYشفیق ندوی

    دشت جو آج ہے کل قریۂ جاں بھی ہوگا

    دل میں جب خوں ہے تو آنکھوں سے رواں بھی ہوگا

    ہو گئے غیر بھی کیا کیجے اسی کے آخر

    دل کبھی دے کے نہ سوچا تھا زیاں بھی ہوگا

    خوں بہا دیکھیے اب جائے یہ کس کے سر پر

    بات نکلے گی تو کچھ ذکر پتا بھی ہوگا

    بزم ہے رقص میں جگنو بھی چمکتے سر پر

    شمع گل ہوتی تو ہر سمت دھواں بھی ہوگا

    کہہ گئے حضرت واعظ بھی پتے کی باتیں

    چھوڑ دوں گر تمہیں جنت میں مکاں بھی ہوگا

    کب تلک کوئی فضاؤں میں اڑے گا پنچھی

    موسم گل ہے ابھی رنگ خزاں بھی ہوگا

    ڈر ہو کیوں رات کا ہے عمر ہی کتنی اس کی

    صبح ہو جانے دو منزل کا نشاں بھی ہوگا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے