دشت کے خاص حوالے نظر آتے ہیں مجھے
دشت کے خاص حوالے نظر آتے ہیں مجھے
پاؤں میں خون کے چھالے نظر آتے ہیں مجھے
حیف صد حیف تجھے دیکھ نہیں پاتا میں
شکر صد شکر اجالے نظر آتے ہیں مجھے
نیند لگتی ہے چمکتے ہوئے سورج کا شکار
خواب آنکھوں کے نوالے نظر آتے ہیں مجھے
تم انہیں اندھا سمجھنے کی حماقت نہ کرو
یہ تو سب دیکھنے والے نظر آتے ہیں مجھے
جب سے گھر چھوڑ کہ وہ چاند گیا ہے میرا
چھت تو چھت فرش پہ جالے نظر آتے ہیں مجھے
یہ کہیں شہر تصوف تو نہیں دور تلک
سب کے کندھوں پہ دوشالے نظر آتے ہیں مجھے
دیکھتا ہوں میں نئے ڈھنگ سے دنیا کو فداؔ
اور منظر بھی نرالے نظر آتے ہیں مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.