دشت کی دھوپ بھر گیا مجھ میں
دشت کی دھوپ بھر گیا مجھ میں
میرا سایہ بکھر گیا مجھ میں
نام ہو چاہے عکس ہو تیرا
اک جزیرہ ابھر گیا مجھ میں
پڑھ سکا جو ورق ورق نہ مجھے
وہ مکمل اتر گیا مجھ میں
اس کو گزرے گزر گئیں صدیاں
ایک لمحہ ٹھہر گیا مجھ میں
کس کو ڈھونڈوں کہاں کہاں ڈھونڈوں
خوشبوئیں کون بھر گیا مجھ میں
قید تنہائی سے نکالے وہی
جو مجھے قید کر گیا مجھ میں
کس کا ماتم کرے سلیمؔ کوئی
اجنبی تھا جو مر گیا مجھ میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.