Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت کی پیاس بڑھانے کے لیے آئے تھے

سعد اللہ شاہ

دشت کی پیاس بڑھانے کے لیے آئے تھے

سعد اللہ شاہ

MORE BYسعد اللہ شاہ

    دشت کی پیاس بڑھانے کے لیے آئے تھے

    ابر بھی آگ لگانے کے لیے آئے تھے

    ایسے لگتا ہے کہ ہم ہی سے کوئی بھول ہوئی

    تم کسی اور زمانے کے لیے آئے تھے

    اپنی پتھرائی ہوئی آنکھوں کو جھپکیں کیسے

    جو ترا عکس چرانے کے لیے آئے تھے

    موج در موج ہوا آب رواں قوس قزح

    تارے آنکھوں میں نہانے کے لیے آئے تھے

    لوگ کہتے ہی رہے سعدؔ بتاؤ کچھ تو

    ہم کہ بس اشک بہانے کے لیے آئے تھے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے