دشت میں چھاؤں کوئی ڈھونڈ نکالی جائے
دشت میں چھاؤں کوئی ڈھونڈ نکالی جائے
اپنی ہی ذات کی دیوار بنا لی جائے
یہ تو ممکن ہے کہ دیوار گرا دیں لیکن
کیسے گرتی ہوئی دیوار سنبھالی جائے
ڈھونڈھنا ہوگا خد و خال کی دنیا میں جسے
پہلے اس شخص کی تصویر بنا لی جائے
دل ہو فیاض تو بس ایک ہی در کافی ہے
کیا ضروری ہے کہ ہر در پہ سوالی جائے
تم جو بولے تو ملی ذوق انا کو تسکین
مجھ کو ڈر تھا مری آواز نہ خالی جائے
لکھ تو دیں ہر در و دیوار پہ عابدؔ لیکن
بات ایسی ہے کہ سینے میں چھپا لی جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.