دشت میں ایک بوند پانی کی
دشت میں ایک بوند پانی کی
یہ کہانی ہے رائیگانی کی
اس نے دیکھا جو مسکرا کے مجھے
میں نے حد کر دی خوش گمانی کی
آپ پر اعتبار تھا مجھ کو
آپنے بھی غلط بیانی کی
سامنے لاؤ تیسرا کردار
دوسری قسط ہے کہانی کی
ایک اجڑی ہوئی عمارت کی
کیوں محافظ نے پاسبانی کی
بوند میں دیکھتی ہے بے چینی
آنکھ ٹھہری ہوئی روانی کی
بات کہنی اسے نہیں آئی
میں نے دشمن کی ترجمانی کی
بے گناہوں کو پہلے قتل کیا
پھر جنازوں پہ گل فشانی کی
ہم نے آپس میں اختلاف کیا
ہم پہ دشمن نے حکمرانی کی
- کتاب : لفظ محفوظ کرلئے جائیں (Pg. 133)
- Author : عاصم واسطی
- مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2020)
- اشاعت : 2nd
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.