دشت میں فکر نارسائی کیا
دشت میں فکر نارسائی کیا
ہجر کیا ہجر کی کمائی کیا
جو کبھی تھی سوار سانسوں پر
وہ گھڑی پھر سے لوٹ آئی کیا
ہم جوانی تو اپنی ہار چکے
پائیں اب قید سے رہائی کیا
روتے روتے نڈھال ہو گئے ہو
بیٹی ہوتی نہیں پرائی کیا
دکھ کے لمحوں میں اس قدر تنہا
تیرا کوئی نہیں ہے بھائی کیا
تیری بستی کے بھولے بھالے لوگ
ماں کو کہتے ہیں اب بھی مائی کیا
کوئی آواز دے رہا ہے امینؔ
تجھ کو دیتا نہیں سنائی کیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.