دشت میں رات بناتے ہوئے ڈرتا ہوں میں
دشت میں رات بناتے ہوئے ڈرتا ہوں میں
اپنی آواز بجھاتے ہوئے ڈرتا ہوں میں
تنگئ وقت کا ماتم نہیں رکنے والا والا
عرصۂ ہجر بڑھاتے ہوئے ڈرتا ہوں میں میں
دشمنوں سے وہی کرتا ہے حفاظت میری
جس کو آواز لگاتے ہوئے ڈرتا ہوں میں
راکھ کے ڈھیر پہ یہ ناچتے گاتے ہوئے لوگ
اب یہاں پھول کھلاتے ہوئے ڈرتا ہوں میں
جیت جائیں گے یہاں شور مچانے والے
گنگناتے ہوئے گاتے ہوئے ڈرتا ہوں میں
سب جہانگیر نیاموں سے نکل آئیں گے
اب تو زنجیر ہلاتے ہوئے ڈرتا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.