Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

دشت میں وادئ شاداب کو چھو کر آیا

احمد خیال

دشت میں وادئ شاداب کو چھو کر آیا

احمد خیال

MORE BYاحمد خیال

    دشت میں وادئ شاداب کو چھو کر آیا

    میں کھلی آنکھ حسیں خواب کو چھو کر آیا

    اس کو چھو کر مجھے محسوس ہوا ہے ایسے

    جیسے میں ریشم و کمخواب کو چھو کر آیا

    مجھ کو معلوم ہے پوروں کے دمکنے کا جواز

    رات میں خواب میں مہتاب کو چھو کر آیا

    جسم کے ساتھ مری روح بھی نم ہونے لگی

    جب سے اس دیدۂ پر آب کو چھو کر آیا

    روح کی کائی اسی طور سے چھٹنا تھی سو میں

    صبح دم منبر و محراب کو چھو کر آیا

    مرتعش کرنوں کا رقص ایک گھڑی بھی نہ تھمے

    چاند کس طرز کے تالاب کو چھو کر آیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے